Skip to product information
1 of 3

Idaraeislamiat

تکافل اسلامی انشورنس کا طریقہ

تکافل اسلامی انشورنس کا طریقہ

Regular price Rs.700.00 PKR
Regular price Sale price Rs.700.00 PKR
Sale Sold out
تکافل اسلامی انشورنس کا طریقہ
مصنف : مولانا اعجاز صمدانی
کاغذ : اعلی
صفحات: 165
قیمت : 600

کیا آپ جانتے ہیں انشورنس کی ابتدا کیسے ہوئی ؟
چودھویں صدی عیسوی میں موجودہ زمانے کی طرح لوگ اپنا مال دوسرے ممالک میں بصورت بحری جہاز بھیجا کرتے تھے ۔ ارستے میں بساوقات بحری قذاق بھی آجایا کرتے تھے اور سامان کو لوٹ لیا کرتےتھے بسا اوقات جہاز ڈوب جایا کرتے تھے۔ اس صورت میں تاجر حضرات کا بہت نقصان ہوا کرتا تھا۔ اس سے بچنے کے لیے ایک طریقہ یہ نکالا گیا کہ ایک شخص کچھ رقم سامان کے مالک سے وصول کرلیتا اور اس بات کی گارنٹی دے دیتا کہ اگر مال راستے میں چوری ہوا یا ڈوب گیا تو اسکی تلافی یہ شخص کرے گا۔ اس طرح کی انشورنس کو marine insurance کہا جاتا ہے۔ مشہور شام کے عالم و مفتی علامی زین العابدین المعرف بالعلامہ شامی کے زمانے میں بھی یہ طریقہ کار تاجر حضرات نے اختیار کیا ۔اس انشور نس کو سوکرہ کہا جانے لگا ، علامہ زین العابدین نے اسکے عدم جواز کا فتوی جاری کیا۔
موجودہ زامنے انشورنس کی اشد ضرورت پڑھ گئی ہے جگہ جگہ دوکانوں پر آگ لگ جانے چوری ہوجانے کے واقعات سامنے آتے ہیں ۔ نیز بعض ممالک میں ڈراوئینگ لائیسنس کا اجرا انشورنس کے بغیر نہیں ہوتا اسی طرح سمندر پار سامان بھی اسکے بغیر بھیجنا قانونی طور ضروری ہے اس لیے اس امر کو محسوس کیا گیا کہ اس کے بارے میں تفصیل ذکر کی جائے کہ یہ حرام ہے تو کیسے ہے اور اسکا شرعی متبادل کیا ہوسکتا ہے ۔
مفتی اعجاز احمد صمدانی دامت برکاتہم جو خود اس وقت کئی اسلامی بینکوں کے شریعہ بورڈ میں موجود ہیں انہوں نے یہ کتاب انتہائی عرق ریزی کے ساتھ تیار کی ہے جس سے ہمیں بنیادی باتیں معلوم ہوتی ہیں کہ انشورنس کیا ہے ؟ یہ کیسے کہا ں کہاں کب کب ہوتی ہے ؟ اور اسکی مروجہ صورتیں کیا کیا ہیں؟
اس کو ضرور مطالعہ فرمائیں
View full details